ان کی تعداد انسانوں سے کئی گنا زیادہ ہے لیکن ان کی شکل انسانوں سے مختلف ہوتی ہے

میں بچپن سے سنتے آرہی تھی کہ جنات اس دنیامیں موجود ہوتے ہیں اور اج کیے تعداد انسانوں سے کئی گنا زیادہ ہے لیکن ان کی شکل انسانوں سے بہت مختلف ہوتی ہے ان کی شکل بہت ہی ڈراونے اور خطر ناک ہوتی ہے لیکن میں نے بچپن سے لے کر آج تک بھی میں نے اپنی زندگی میں جنات دیکھے نہیں تھے لیکن میری پڑوس میں ایک لڑکی رہتی تھی ۔ ہم ایک ہی جماعت میں پڑھتی تھیں ۔

ہماری بہت گہری دوستی تھی سکول سے واپس آنے کے بعد ہم ساتھ میں کھاتی تھیں ۔ وہ وہ ہر وقت مجھے چنوں کے بارے میں بتاتی رہی تھی ہم ساتھ میں پڑھتی رہی اور ہم دسویں کلاس میں پہنچ گئیں ۔ وہ مجھے ہر وقت یہی کہتی کہ جنات لڑ کیوں سے زنا کرتے ہیں لیکناج کا پتہ بھی کسی کو نہیں چتا وہ ہمارے ارد گرد موجود ہوتے لیکن نظر نہیں آتے ہیں لیکن ہمیں ہرحالت میں دیکھتے رہتے ہیں لیکن ہم ان کو نہیں دیکھ سکتے اور وہ بھی بھی اپنے شکل میں سامنے بھی آجاتے ہیں جن کو ہم دیکھ کر بہت ڈر جاتے ہیں ۔

وقت گزر تار ہا اور مجھے بھی جناتکے بارے میں معلوم کرنے کی کے بارے میں تحبسپیدا ہو گیا ۔ اب میں ہر وقت جنات والی کتابیں پڑھتی رہتی تھی ۔ ایک رات ہمارے گھر میں ٹی وی چل رہی تھی ای ابو اور میری چھوٹی بہن سوگئے تھے ۔ہم دوبہنیں تھیں ہمارا بھائی نہیں تھا ۔ میں نے اپنی پڑھائیے ختم کر کے جب میں ٹیلی ویژن کے سامنے آئیں تو جنات والی فلم گئی ہوئی تھی

وہ دیکھ کر میرے پیروں تلے زمیں نکلگئی کیونکہ اس فلم میں میں نے دیکھا کہ ایک جن زاد ننگی لڑکیوں کو نہاتا دیکھ رہا ہے لیکرج لڑکیاں ان کو نہیں کر سکتے ہیں ۔ وہ جہاں چاہتا ہے چلا جاتا ہے لیکے اس کو کوئی روک نہیں سکتا گلی صبح جب میںاپنے کاسکول سے واپس آئی تومیں نے حیت پر اپنی دوست کو بلایا اور اسے بتایا کہ رات میں نے ایسی فلم دیکھی جس میں جن زادہنگیے لڑکیوں کو دیکھ رہا ہو تا ہے لیکرج وہ لڑ کیاں اسے نہیں دیکھ پاتی ۔۔۔ کیاوہ ہمیں بھی اسے طرح دیکھتا ہو گا تو اس لڑکی نے کہاہاں ایساہی ہو تا ہے اور وہ ہے جو چاہے لڑکیوں کے ساتھ کر سکتے ہیں پہلے تومیں نے یقین نہ کیالیکن پھر مجھے بھییقیں ہونے لگ گیا کہ میں نے آج تک ہیں سنا ہے اور فلموں میں بھی یہی دیکھا ہے اور میر یجی یہی کہہ رہی ہے ۔ جب یہ سب باتیں ہم کر رہے تھے تو ہمارا ایک پڑوی جو میری دوست کا بھائی تھا ۔

وہسب ہماری باتیں کے رہا تھا لیکن ہمیں پتہ نہ چلا کیو نکہ وہ چپ چپ کر باتیں کے رہا تھا ۔ اگلی رات جب میں اپنے کمرے میں اپنی پڑھائی مکمل کر کے سو گئی اور جبآدھی رات کا وقت ہوا تومجھے محسوس ہوا کہ کوئی آدمی میرے جسم پر ہاتھ پھیر رہا ہے جب میری آنکھ کھلی تو پڑھ کر میں چیخ نکل گئی کیونکہ میرے سامنے ایکڈ راؤنی شکل کا جن کھڑا تھا ۔

وہ میرے قریب آتا گیامیں پیچھے ہوتی گئی پھر میں اپنے ڈر کر بیٹھ گئی وہ میرے قریبآیا اور کہا کہ تم خاموش ہو کر بیٹھ جاؤ اور جومیں تیرے ساتھ کر ناچا ہو مجھے کرنے دوورنہ میں تمہیں ای وقت جان سے مار دوںگا ۔ میں ڈر کے خاموش ہو گئی کیو کمار کیے شکل بہت ڈراؤنیے تھی ۔ میری زبان سے ایک لفظ بھی نہیں نکل رہا تھاوہ میرے قریب آیا اس نے میرے کپڑے اتارے اور میرے ساتھ زنا کر ناشر وع کر دیا اس سے پہلے مجھے کسی نا محرم نے مچھواتک نہیں تھالیکناس نے ایک لمحے میں میرا پردہ بکارت زائل کرکے میرا کنوار و بیں ختم کر دیا آدھی رات تک میرے ساتھ زنا کر تار ہا مجھے بہتتکلیف ہوتی رہی کیونکہ آج سے پہلے کسی نامحرم نے مجھے مچھواتک نہیں تھا ۔ پھر اس نے مجھے کہا کہ وہ میں آنکھیں بند کر لومیں جارہا ہوں اور جب ہمغائب ہوتے ہیں تو بہت ڈراؤنے شکل بناتے ہیں اور تماس شکل کو دیکھ کر ڈر جاؤں گیے میں نے اپنی آنکھیں بند کر لیں اور وہاں سے چلا گیا ۔ پھر میں نے اپنے کپڑے پہنے اور ڈر کر اپنے بستر سو گئی جب صبح ہوئے تو میں اپنے اسکولنہ گئی اور اپنی عزت کے ڈر کی وجہ سے یہبات اپنی دوست کو کبھی نہ بتائیے۔وقت گزرتا رہا اور وہجین ہر رات میرے کمرے میں آتا اور میرے ساتھ زنا کر کے چلا جاتا اور میں کچھ نہ کر پانے ایک ماوجب گزر اتواچانک بے ہوش ہو گئی ۔ اور جب مجھے ہوش آیا تومیں ہسپتال کے بستر پر لیٹی ہوئے تھی لیکن جب میری آنکھ کھلی تو میرے سامنے میری دوست ڈاکٹر کھڑی تھی اس نےمجھے بتایا کہ تمہاری ابھی شادی بھی نہیں ہوئی اور تمہارے پیٹ میں بچہ جنم لے رہا ہے یہ کہ کر میرے پیروں تلے زمیں نکل گئی ۔ لیکرج اس نے میرے امی ابو کو یہ بات نہ بتائیں پھر اس نے مجھ سے پوچھا کہ تمہارا کوج مجرم ہے تومیں نے پہلے تو اسے بتانے سے انکار کر دیالیکن پھر اس نے مجھے کہا کہ تم مجھے بتاؤ شاید میں تماری مدد کر سکتے ہوں ۔ تو پھر میں نے اسےہاں جن ہوتے ہیں لیکن وہ ہمیں نقصان نہیں پہنچاتے ۔ اس بات کے پیچھے راز کو معلوم کرو کیونکہ مجھے پورایقین ہے کہ کبھی جنا تلڑکیوں سے زنا نہیں کرتے پھر اس ڈاکٹر نے میر اعلاجکیا ۔ جب میں ٹھیک ہوئیے تو اپنے گھر گئی ۔ جب راتہوئی تومیں اپنے کمرے میں گئی پہلے تومیں نے سوچا کہ میں اپنے کمرے میں اپنی بہن کو ساتھ سلاؤلیکن پھر میں رکھ دیا جب آدھیرات کا وقت ہوا تو پھر مجھے محسوس ہوانے سوچا کہ یہ جن زادہ میری بہن کو بھی نقصان پہنچادے ۔ پھر میں اکیلے کمرے میں سو گئ جب آدھی رات کا وقت ہوا ہوا تومیں نے ایک خنجر اپنے سیر انے چھپا کر کہ کوئیے میرے جسم پر ہاتھ پھیر رہا ہے ۔

ہاتھ پھیرنے سے میری آنکھ کھل گئی پھر اس کو دیکھ کر ڈر گئی لیکر اس نے کہا کہ تم میری خواہش پوری کر وا باس نے جیسے ہیمیرے کپڑے اتارے اور اور زنا کرنے لگا تومیں نے اس وقت مخنجر نکالا اور اس کے پیٹ میں گھساد با باجب اس کے جسم سے خون نکلنے لگا تو پھر مجھے محسوس ہوا کہ یہ کوئی جن نہیں یہ کوئی آدی ہے پھر میں نے اس کے منہ سے نقاب اتار اتو دیکھ کر میرے پیروں تلے زمین نکل گئی کیونکہ وہ میری پڑوی دوستکا بھائی تھاجب اس نے اپنی بہن کے ساتھ مجھےباتیں کرتے ہوئے سنا اور اسے پتے چلا کہ میں سمجھتی ہوں کہ جنات لڑ کیوں کے ساتھ زنا کرتے ہیں تو اس نے میری کمزوری کا فائدہ اٹھایا اور ہر رات آتا اور میرے ساتھ زنا کر کے چلا جاتامیں اسے جن زادہ سمجھ کر خاموش رہی۔اب وہ اپنے گناہوں کی سزا بھگت چکا تھا ۔

Comments are closed.